Forwarded from ✺ Best Telegram Links ✺
👈🏻 اب ٹیلی گرام (Telegram) پر ہم لا رہے ہیں ایک بہترین علمی و دلچسپ سلسلہ جس میں شامل ہے
👉Hikayat (Video+Written)
👉Qurani Ayaat+Ahadees
(Arabic+Urdu+English)
👉 WhatsApp Status
(Short 30 seconds)
👉 Short texts
(Wise words)
👉 Short Video Clips
(Islamic Bayanat )
👈🏻 یہ سب کچھ اور بہت کچھ صرف ایک چینل میں تو ابھی جوائن کیجیے
ہمیں بذریعہ لنک ٹیلی گرام پر
Telegram Channel
👇👇👇👇
http://tttttt.me/MSislamicMedia7
👉Hikayat (Video+Written)
👉Qurani Ayaat+Ahadees
(Arabic+Urdu+English)
👉 WhatsApp Status
(Short 30 seconds)
👉 Short texts
(Wise words)
👉 Short Video Clips
(Islamic Bayanat )
👈🏻 یہ سب کچھ اور بہت کچھ صرف ایک چینل میں تو ابھی جوائن کیجیے
ہمیں بذریعہ لنک ٹیلی گرام پر
Telegram Channel
👇👇👇👇
http://tttttt.me/MSislamicMedia7
Forwarded from ✺ Best Telegram Links ✺
Nasihat Amoz Hikayat Say Bhrpur Short Islamic Video Clips Hasil Karnay Kaly Liye Hamein Zrur Join Karen💜
ایسے مختصر بیانات جو آپ کی زندگی بدل دیں ۔۔۔۔ ان شاء الله 🤍
Now you can join us by
💙 Facebook: ⬇️
https://www.facebook.com/GetIslamicKnowledge1?mibextid=ZbWKwL
❤️ YouTube:⬇️
https://youtube.com/@SarmadiMedia7
🧡 Instagram: ⬇️ https://www.instagram.com/invites/contact/?i=1p6a0qubxb4hy&utm_content=117rh7u
🖤 TikTok: ⬇️
https://vt.tiktok.com/ZS8hnGgJV/
💚 WhatsApp: ⬇️
https://chat.whatsapp.com/EgIvFjmOtrT4ImbmRTfti3
💙 Telegram: ⬇️
https://tttttt.me/MSislamicMedia7
ایسے مختصر بیانات جو آپ کی زندگی بدل دیں ۔۔۔۔ ان شاء الله 🤍
Now you can join us by
💙 Facebook: ⬇️
https://www.facebook.com/GetIslamicKnowledge1?mibextid=ZbWKwL
❤️ YouTube:⬇️
https://youtube.com/@SarmadiMedia7
🧡 Instagram: ⬇️ https://www.instagram.com/invites/contact/?i=1p6a0qubxb4hy&utm_content=117rh7u
🖤 TikTok: ⬇️
https://vt.tiktok.com/ZS8hnGgJV/
💚 WhatsApp: ⬇️
https://chat.whatsapp.com/EgIvFjmOtrT4ImbmRTfti3
💙 Telegram: ⬇️
https://tttttt.me/MSislamicMedia7
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
Forwarded from ✺ Best Telegram Links ✺
Please join us 👇
https://tttttt.me/SocialMediaDawateislami1
https://tttttt.me/SocialMediaDawateislami1
Telegram
✺ Dawateislami Media ✺
" Social Media Of Dawateislami "
Now You Can Get All Islamic Media In One Big Channel;
Islamic News, Videos, Audios, Quran, Ahadees, Stories, Pictures, Writings، Questions, Answers ,Fatawas & Much More...
Please Join & Share
@SocialMediaDawateislami1
Now You Can Get All Islamic Media In One Big Channel;
Islamic News, Videos, Audios, Quran, Ahadees, Stories, Pictures, Writings، Questions, Answers ,Fatawas & Much More...
Please Join & Share
@SocialMediaDawateislami1
حضرت مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں:
جب کسی عالم کی مجلس میں جاؤ تو عوام کو الگ سلام کرو اور عالم کو خصوصی سلام کرو۔
(ضابطہ حیات،ص181)
@HamariUrduPiyariUrdu
جب کسی عالم کی مجلس میں جاؤ تو عوام کو الگ سلام کرو اور عالم کو خصوصی سلام کرو۔
(ضابطہ حیات،ص181)
@HamariUrduPiyariUrdu
*کبھی کبھار لوگ ہمارے خلوص اور محبت کیساتھ اتنا بُـرا... کر جاتے ہیں کہ ہمارا ہر "احساس" اور "جذبہ" مردہ ہو جاتا ہے، پھر نہ ہم کسی پر یقین کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور نہ اعتماد اور نہ ہی کسی کے ساتھ تعلق بنانے کا جذبہ رہتا ہے.*
جب حالات ایسے ہو جائیں تو ہمیشہ ایک بات ذہن میں رکھو کہ زندگی انہی چیزوں کا تو نام ہے کبھی اچھا ہو گا کبھی بُرا، دل ہمیشہ بڑا رکھنا چاہیے اور پھر ہمت کر کے زندگی کے دوڑ میں شامل ہو جاؤ اور ان لوگوں کو جیت کر دکھاؤ جو تم کو ہرانا چاہتے تھے اور ان لوگوں پر توجہ دو جو تم کو بنا کسی غرض کے ہمیشہ خوش دیکھنا چاہتے ہیں
@HamariUrduPiyariUrdu
جب حالات ایسے ہو جائیں تو ہمیشہ ایک بات ذہن میں رکھو کہ زندگی انہی چیزوں کا تو نام ہے کبھی اچھا ہو گا کبھی بُرا، دل ہمیشہ بڑا رکھنا چاہیے اور پھر ہمت کر کے زندگی کے دوڑ میں شامل ہو جاؤ اور ان لوگوں کو جیت کر دکھاؤ جو تم کو ہرانا چاہتے تھے اور ان لوگوں پر توجہ دو جو تم کو بنا کسی غرض کے ہمیشہ خوش دیکھنا چاہتے ہیں
@HamariUrduPiyariUrdu
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
جو عادت عبادت کی تیاری کے لئے ہو وہ عبادت ہے اس لئے کہا جاتا ہے کہ عالم کی نیند عبادت ہے کہ اس کے ذریعے وہ بہت سے کام کرے گا۔
(مرآة المناجيح 255/2)
@HamariUrduPiyariUrdu
جو عادت عبادت کی تیاری کے لئے ہو وہ عبادت ہے اس لئے کہا جاتا ہے کہ عالم کی نیند عبادت ہے کہ اس کے ذریعے وہ بہت سے کام کرے گا۔
(مرآة المناجيح 255/2)
@HamariUrduPiyariUrdu
شئے ایک، مگر اعتبارات الگ الگ :
علامہ سعد الدین تفتازانی (رحمہ اللہ) نے اپنی کتاب شرح عقائدِ نسفیہ میں ایک عبارت " حقائق الاشیاء ثابتۃ " ذکر کی ۔ اس پر سوال اٹھا کہ : ثبوت، تحقق اور وجود الفاظِ مترادفہ ہیں لہذا آپ کا یہ مذکورہ قول لغو ہے ؛ کیونکہ حقائق الاشیاء مبتدا اور ثابتۃ خبر ہے ۔ اور یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ مبتدا اور خبر میں تغایر ضروری ہے ورنہ خبر کا حمل مبتدا پر درست نہیں ۔تو گویا اب عبارت کا معنی یہ ہوگیا " *الامورُ الثابتۃ ثابتۃ* " یعنی ثابت شدہ امور ثابت ہیں ۔ تو اس کا جواب دیا کہ " *الشیء قد یکون لہ اعتبارات مختلفۃ* " کبھی شئے ایک ہوتی ہے مگر اس کے اعتبارات مختلف و متعدد ہوتے ہیں۔ تو اب ہمارے ذکر کردہ قول کی مراد میں حقائق الاشیاء حسب اعتقاد ہے جبکہ ثابتۃ نفس الامر کے اعتبار سے۔ اب اس تقدیر پر معنٰی یہ ہوا کہ : ہم اشیاء کی جن حقیقتوں کا اعتقاد رکھتے ہیں وہ حقیقت(نفس الامر یعنی خارج) میں بھی موجود ہیں ۔
اس بات کو مزید اس طرح سمجھیے : کہ توضیح تلویح کے ماتن و شارح ایک ہی شخصیت ہیں مگر مقدمہ میں پہلے متکلم کا صیغہ استعمال ہوا پھر آگے چل کر ماضی کا صیغہ لے کر آئے یعنی پہلے کہا *سمیتُ ھذا الکتاب* ۔۔۔۔الخ کہ میں نے اس کتاب کو یہ نام دیا ۔۔۔ پھر کچھ آگے آگے ماضی : *افتتح الضمیر* ۔۔۔الخ کہ انہوں نے ضمیر سے کلام کی ابتدا کی تو استاد گرامی استاذ النحو مولانا عبد الواحد صاحب بیان کرتے ہیں در حقیقت ماتن اور شارح جدا جدا نہیں بلکہ ایک ہی ہیں مگر پہلے متکلم کا صیغہ پھر ماضی لے کر آنے میں یہ بات بیان کر رہے ہیں کہ شخصیت تو ایک ہیں مگر ۔۔۔ ماتن اور شارح ہونے کے اعتبار سے دونوں الگ الگ ہیں ۔۔۔
خیر اعتبارات کبھی کبھار مختلف ہوتے ہیں ۔ انسان اپنے اوپر ہی غور کرے وہ ایک اعتبار سے بیٹا دوسرے اعتبار سے پوتا تیسرے اعتبار سے شوہر چوتھے اعتبار سے والد وغیرہ ۔۔۔ لیکن شخص ایک ہی ہے ۔
مزید ایسے سمجھیں کہ ایک دفعہ مولانا عبدالحق خیر آبادی ( رحمہ اللہ) نے سامانِ خوردونوش کا یومیہ حساب لکھنے کی ذمہ داری مولانا برکات احمد ٹونکی کے سپرد کی ۔ پہلے ہی دن جب مولانا حساب لکھنے بیٹھے تو باورچی نے کہا :" لکھیے پان ایک آنہ " پھر چند چیزوں کے بعد کہا " لکھیے پنواڑی ایک آنہ " مولانا برکات احمد نے فرمایا " پنواڑی سے پان ہی تو لیے ہونگے وہ تو تم لکھوا چکے " باورچی نے کہا تم تو لکھ لو یہاں کا حساب ایسے ہی لکھا جاتا ہے ۔ مولانا نے یہ بات استاذ محترم کو بتائی تو مولانا عبد الحق نے فرمایا کہ " اس میں الجھن کی کونسی بات ہے پان کی حیثیت سے پان کا ایک آنہ اور پنواڑی کی حیثیت سے ایک آنہ ، تم تو جانتے ہی ہو کہ " *لو لا الاعتبار لبطلت الحکمۃ* مولانا برکات سمجھ گئے مولانا عبد الحق خود ہی چشم پوشی کرنا چاہتے ہیں ۔
( خیر آبادیات ص 219 ، مکتبہ اعلیٰ حضرت)
@HamariUrduPiyariUrdu
علامہ سعد الدین تفتازانی (رحمہ اللہ) نے اپنی کتاب شرح عقائدِ نسفیہ میں ایک عبارت " حقائق الاشیاء ثابتۃ " ذکر کی ۔ اس پر سوال اٹھا کہ : ثبوت، تحقق اور وجود الفاظِ مترادفہ ہیں لہذا آپ کا یہ مذکورہ قول لغو ہے ؛ کیونکہ حقائق الاشیاء مبتدا اور ثابتۃ خبر ہے ۔ اور یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ مبتدا اور خبر میں تغایر ضروری ہے ورنہ خبر کا حمل مبتدا پر درست نہیں ۔تو گویا اب عبارت کا معنی یہ ہوگیا " *الامورُ الثابتۃ ثابتۃ* " یعنی ثابت شدہ امور ثابت ہیں ۔ تو اس کا جواب دیا کہ " *الشیء قد یکون لہ اعتبارات مختلفۃ* " کبھی شئے ایک ہوتی ہے مگر اس کے اعتبارات مختلف و متعدد ہوتے ہیں۔ تو اب ہمارے ذکر کردہ قول کی مراد میں حقائق الاشیاء حسب اعتقاد ہے جبکہ ثابتۃ نفس الامر کے اعتبار سے۔ اب اس تقدیر پر معنٰی یہ ہوا کہ : ہم اشیاء کی جن حقیقتوں کا اعتقاد رکھتے ہیں وہ حقیقت(نفس الامر یعنی خارج) میں بھی موجود ہیں ۔
اس بات کو مزید اس طرح سمجھیے : کہ توضیح تلویح کے ماتن و شارح ایک ہی شخصیت ہیں مگر مقدمہ میں پہلے متکلم کا صیغہ استعمال ہوا پھر آگے چل کر ماضی کا صیغہ لے کر آئے یعنی پہلے کہا *سمیتُ ھذا الکتاب* ۔۔۔۔الخ کہ میں نے اس کتاب کو یہ نام دیا ۔۔۔ پھر کچھ آگے آگے ماضی : *افتتح الضمیر* ۔۔۔الخ کہ انہوں نے ضمیر سے کلام کی ابتدا کی تو استاد گرامی استاذ النحو مولانا عبد الواحد صاحب بیان کرتے ہیں در حقیقت ماتن اور شارح جدا جدا نہیں بلکہ ایک ہی ہیں مگر پہلے متکلم کا صیغہ پھر ماضی لے کر آنے میں یہ بات بیان کر رہے ہیں کہ شخصیت تو ایک ہیں مگر ۔۔۔ ماتن اور شارح ہونے کے اعتبار سے دونوں الگ الگ ہیں ۔۔۔
خیر اعتبارات کبھی کبھار مختلف ہوتے ہیں ۔ انسان اپنے اوپر ہی غور کرے وہ ایک اعتبار سے بیٹا دوسرے اعتبار سے پوتا تیسرے اعتبار سے شوہر چوتھے اعتبار سے والد وغیرہ ۔۔۔ لیکن شخص ایک ہی ہے ۔
مزید ایسے سمجھیں کہ ایک دفعہ مولانا عبدالحق خیر آبادی ( رحمہ اللہ) نے سامانِ خوردونوش کا یومیہ حساب لکھنے کی ذمہ داری مولانا برکات احمد ٹونکی کے سپرد کی ۔ پہلے ہی دن جب مولانا حساب لکھنے بیٹھے تو باورچی نے کہا :" لکھیے پان ایک آنہ " پھر چند چیزوں کے بعد کہا " لکھیے پنواڑی ایک آنہ " مولانا برکات احمد نے فرمایا " پنواڑی سے پان ہی تو لیے ہونگے وہ تو تم لکھوا چکے " باورچی نے کہا تم تو لکھ لو یہاں کا حساب ایسے ہی لکھا جاتا ہے ۔ مولانا نے یہ بات استاذ محترم کو بتائی تو مولانا عبد الحق نے فرمایا کہ " اس میں الجھن کی کونسی بات ہے پان کی حیثیت سے پان کا ایک آنہ اور پنواڑی کی حیثیت سے ایک آنہ ، تم تو جانتے ہی ہو کہ " *لو لا الاعتبار لبطلت الحکمۃ* مولانا برکات سمجھ گئے مولانا عبد الحق خود ہی چشم پوشی کرنا چاہتے ہیں ۔
( خیر آبادیات ص 219 ، مکتبہ اعلیٰ حضرت)
@HamariUrduPiyariUrdu
*دوسروں پر انگلیاں اٹھا کر اور ان کے خلاف جھوٹی سچی داستانیں پھیلانے کے بجائے اپنے دائرے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کو اپنا اصول بنائیں صبر، درگزر، خدمت، ایثار اور احسان کی روشنی سے اپنے اردگرد پھیلے اندھیرے کو دور کرنے کی کوشش کریں۔*
@HamariUrduPiyariUrdu
@HamariUrduPiyariUrdu
محبت کرنے سے پہلے احترام کرنا سیکھیں، محبت ایسا پرندہ ہے جو "بے ادبی" کے پنجرے میں سسک سسک کر مر جاتاہے، جن سے محبت کریں، لگاؤ رکھیں، ان کا احترام کریں۔
دل کسی سے کتنا بھی خفا ہوجائے
تم خاموش ہوجانا بے ادبی نہ کرنا؎♥️
@HamariUrduPiyariUrdu
دل کسی سے کتنا بھی خفا ہوجائے
تم خاموش ہوجانا بے ادبی نہ کرنا؎♥️
@HamariUrduPiyariUrdu
✍️ابن نور کے قلم سے
جورشتے ہماری طاقت ہوتے ہیں اکثروہی ہماری کمزوری بن جاتے ہیں،میاں بیوی کےرشتے میں اگر احساس ،خلوص ،وفا اور بے غرض محبت ہوتورشتے میں کمزوری کی بجائے مضبوطی پیداجاتی ہے لہذامیاں بیوی ایک دوسرے کیلئے ستون بنیں جس کی وجہ سے اس مقدس رشتے کی چھت قائم رہتی ہے۔
@HamariUrduPiyariUrdu
جورشتے ہماری طاقت ہوتے ہیں اکثروہی ہماری کمزوری بن جاتے ہیں،میاں بیوی کےرشتے میں اگر احساس ،خلوص ،وفا اور بے غرض محبت ہوتورشتے میں کمزوری کی بجائے مضبوطی پیداجاتی ہے لہذامیاں بیوی ایک دوسرے کیلئے ستون بنیں جس کی وجہ سے اس مقدس رشتے کی چھت قائم رہتی ہے۔
@HamariUrduPiyariUrdu
* سادہ دلی * (سادَہ دِلی) فارسی۔
{ سا + دَہ + دِلی }
فارسی زبان سے ماخوذ مرکب "سادہ دل" کے ساتھ "ی" بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٩٥ء سے "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سادہ لوحی، نادانی، بے دیائی، صاف دلی، صفائی۔
"اس سے انکار کرنے والی قیادتیں سادہ دلی یا نیک نیتی ہی سے سہی درحقیقت پاکستان کے خلاف مصروف عمل ہیں۔" رجوع کریں: (١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ١٣٨)
انگریزی الفاظ
Simple - heartedness
simple
artless; stupid; a simple - hearted person; a simpleton
a booby
#LearnUrdu
More👇🏻👇🏻👇🏻
@HamariUrduPiyariUrdu
{ سا + دَہ + دِلی }
فارسی زبان سے ماخوذ مرکب "سادہ دل" کے ساتھ "ی" بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٩٥ء سے "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سادہ لوحی، نادانی، بے دیائی، صاف دلی، صفائی۔
"اس سے انکار کرنے والی قیادتیں سادہ دلی یا نیک نیتی ہی سے سہی درحقیقت پاکستان کے خلاف مصروف عمل ہیں۔" رجوع کریں: (١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ١٣٨)
انگریزی الفاظ
Simple - heartedness
simple
artless; stupid; a simple - hearted person; a simpleton
a booby
#LearnUrdu
More👇🏻👇🏻👇🏻
@HamariUrduPiyariUrdu
سب بتاتی ہیں ان کہی ، آنکھیں
دل کی کرتی ہیں مخبری، آنکھیں
جھانک لیتی ہیں دل کے اندر تک
جب بھی ملتی ہیں باہمی آنکھیں
اک غزل آج اُن پہ کہہ ڈالوں
کہہ رہی ہیں وہ جھیل سی آنکھیں
ہے خبر، لوٹنا نہیں اُس کو
پھر بھی ہیں راہ دیکھتی، آنکھیں
جاگ جا اب تو چھوڑ دے غفلت
کھول اپنی تُو آدمی ، آنکھیں
در حقیقت ہمارے اندر کی
بس دکھاتی ہیں روشنی آنکھیں
رب کی قدرت کے نقش دیکھیں ہم
اس کے کارن ہیں یہ بنی آنکھیں
اُن میں کچھ بات ہے الگ یوسف
ورنہ دنیا میں اور بھی آنکھیں
#Poetry
@HamariUrduPiyariUrdu
دل کی کرتی ہیں مخبری، آنکھیں
جھانک لیتی ہیں دل کے اندر تک
جب بھی ملتی ہیں باہمی آنکھیں
اک غزل آج اُن پہ کہہ ڈالوں
کہہ رہی ہیں وہ جھیل سی آنکھیں
ہے خبر، لوٹنا نہیں اُس کو
پھر بھی ہیں راہ دیکھتی، آنکھیں
جاگ جا اب تو چھوڑ دے غفلت
کھول اپنی تُو آدمی ، آنکھیں
در حقیقت ہمارے اندر کی
بس دکھاتی ہیں روشنی آنکھیں
رب کی قدرت کے نقش دیکھیں ہم
اس کے کارن ہیں یہ بنی آنکھیں
اُن میں کچھ بات ہے الگ یوسف
ورنہ دنیا میں اور بھی آنکھیں
#Poetry
@HamariUrduPiyariUrdu
ناک پہ اگر مکھی بیٹھ جائے تو ناک نہیں کاٹی جاتی مکھی کو اُڑایا جاتا ہے.
ناپسند سے ناپسندیدہ تک کے سفر میں وقت ضائع نا کیا جائے.
کہیں سنا تھا: "جو چیز مہنگی ہو اسے خریدنا چھوڑ دیں خود ہی سستی ہو جائے گی."
@HamariUrduPiyariUrdu
✍🏻 محمد سرمد لطیف
ناپسند سے ناپسندیدہ تک کے سفر میں وقت ضائع نا کیا جائے.
کہیں سنا تھا: "جو چیز مہنگی ہو اسے خریدنا چھوڑ دیں خود ہی سستی ہو جائے گی."
@HamariUrduPiyariUrdu
✍🏻 محمد سرمد لطیف
ہارون الرشید کو ایک لونڈی کی ضرورت تهی، اس نے اعلان کیا کہ مجهے ایک لونڈی درکار ہے،اس کا یه اعلان سن کر اس کے پاس دو لونڈیاں آئیں اور کہنے لگیں ہمیں خرید لیجیے! ان دونوں میں سے ایک کا رنگ کالا تها ایک کا گورا.
هارون الرشید نے کہا مجهے ایک لونڈی چاهیے دو نہیں.
گوری بولی تو پهر مجهے خرید لیجیے حضور! کیونکہ گورا رنگ اچها ہوتا ہے...
کالی بولی حضور رنگ تو کالا ہی اچها ہوتا هے آپ مجهے خریدیے.
ہارون الرشید نے ان کی یہ گفتگو سنی تو کہا. اچها تم دونوں اس موضوع پر مناظرہ کرو کہ رنگ گورا اچها ہے یا کالا؟
جو جیت جائے گی میں اسے خرید لونگا..
دونوں نے کہا بہت اچها! چنانچہ دونوں کا مناظرہ شروع ہوا
اور کمال یہ ہوا کہ دونوں نے اپنے رنگ کے فضائل و دلائل عربی زبان میں فی البدیہ شعروں میں بیان کیے. یہ اشعار عربی زبان میں هیں مگر مصنف نے ان کا اردو زبان میں منظوم ترجمہ کیا ہے، لیجئے آپ بهی پڑهئے اور غور کیجئے کہ پہلے زمانے میں لونڈیاں بهی کس قدر فہم و فراست کی مالک ہوا کرتی تهیں
گوری بولی:
''موتی سفید ہے اور قیمت ہے اس کی لاکهوں،
اور کوئلہ ہے کالا پیسوں میں ڈهیر پالے''
(بادشاہ سلامت ! موتی سفید ہوتا ہے، اور کس قدر قیمتی هوتا ہے، اور کوئلہ جو کہ کالا ہوتا ہے کس قدر سستا ہوتا ہے کہ چند پیسوں میں ڈهیر مل جاتا ہے)
اور سنیے؛
''اللہ کے نیک بندوں کا منہ سفید ہوگا،
اور دوزخی جو ہونگے،منہ ان کے هونگے کالے''
بادشاه سلامت اب آپ ہی انصاف کیجیے گا کہ رنگ گورا اچها ہے یا نہیں؟
بادشاہ ''گوری'' کے یہ اشعار سن کر بڑا خوش ہوا
اور پهر کالی سے مخا طب ہوکر کہنے لگا. سنا تم نے؟؟ اب بتاو کیاکہتی ہو؟؟
کالی بولی حضور!
''ہےمشک نافہ کالی قیمت میں بیش عالی،
ہے روئی سفید اور پیسوں میں ڈهیر پالی''
(کستوری کالی ہوتی ہے، مگر بڑی گراں قدر اور بیش قیمت مگر روئی جع کہ سفید ہوتی ہے، بڑی سستی مل جاتی ہے اور چند پیسوں میں ڈهیر مل جاتی ہے)
اور سنیے؛
''آنکهوں کی پتلی کالی ہے نور کا وہ چشمہ،
اور آنکهہ کی سفیدی ہے نور سے وہ خالی''
بادشاه سلامت اب آپ ہی انصاف کیجیے کہ رنگ کالا اچها ہے یا نہیں؟؟ کالی کے یہ اشعار سن کر بادشاہ اور بهی زیادہ خوش ہوا اور پهر گوری کی طرف دیکها تو فورا بولی:
''کاغذ سفید ہیں سب قرآن پاک والے''
کالی نے جهٹ جواب دیا:
''اور ان پہ جو لکهے ہیں قرآں کے حرف کالے''
گوری نے پهر کہا کہ:
''میلاد کا جو دن ہے روشن وہ بالیقیں ہے''
کالی نے جهٹ جواب دیا کہ:
''معراج کی جو شب هے کالی هے یا نہیں ہے؟؟''
گوری بولی کہ:
''انصاف کیجیے گا، کچهہ سوچیے گا پیارے!
سورج سفید روشن، تارے سفید سارے''
کالی نے جواب دیا کہ:
''ہاں سوچیے گا آقا! ہیں آپ عقل والے،
کالا غلاف کعبہ، حضرت بلال کالے''
گوری کہنے لگی کہ
''رخ مصطفے ہے روشن دانتوں میں ہے اجالا''
کالی نے جواب دیا
''اور زلف ان کی کالی کملی کا رنگ کالا''
بادشاہ نے ان دونوں کے یہ علمی اشعار سن کر کہا. کہ مجهے لونڈی تو ایک درکار تهی مگر میں تم دونوں ہی کو خرید لیتا ہوں..!!
@HamariUrduPiyariUrdu
هارون الرشید نے کہا مجهے ایک لونڈی چاهیے دو نہیں.
گوری بولی تو پهر مجهے خرید لیجیے حضور! کیونکہ گورا رنگ اچها ہوتا ہے...
کالی بولی حضور رنگ تو کالا ہی اچها ہوتا هے آپ مجهے خریدیے.
ہارون الرشید نے ان کی یہ گفتگو سنی تو کہا. اچها تم دونوں اس موضوع پر مناظرہ کرو کہ رنگ گورا اچها ہے یا کالا؟
جو جیت جائے گی میں اسے خرید لونگا..
دونوں نے کہا بہت اچها! چنانچہ دونوں کا مناظرہ شروع ہوا
اور کمال یہ ہوا کہ دونوں نے اپنے رنگ کے فضائل و دلائل عربی زبان میں فی البدیہ شعروں میں بیان کیے. یہ اشعار عربی زبان میں هیں مگر مصنف نے ان کا اردو زبان میں منظوم ترجمہ کیا ہے، لیجئے آپ بهی پڑهئے اور غور کیجئے کہ پہلے زمانے میں لونڈیاں بهی کس قدر فہم و فراست کی مالک ہوا کرتی تهیں
گوری بولی:
''موتی سفید ہے اور قیمت ہے اس کی لاکهوں،
اور کوئلہ ہے کالا پیسوں میں ڈهیر پالے''
(بادشاہ سلامت ! موتی سفید ہوتا ہے، اور کس قدر قیمتی هوتا ہے، اور کوئلہ جو کہ کالا ہوتا ہے کس قدر سستا ہوتا ہے کہ چند پیسوں میں ڈهیر مل جاتا ہے)
اور سنیے؛
''اللہ کے نیک بندوں کا منہ سفید ہوگا،
اور دوزخی جو ہونگے،منہ ان کے هونگے کالے''
بادشاه سلامت اب آپ ہی انصاف کیجیے گا کہ رنگ گورا اچها ہے یا نہیں؟
بادشاہ ''گوری'' کے یہ اشعار سن کر بڑا خوش ہوا
اور پهر کالی سے مخا طب ہوکر کہنے لگا. سنا تم نے؟؟ اب بتاو کیاکہتی ہو؟؟
کالی بولی حضور!
''ہےمشک نافہ کالی قیمت میں بیش عالی،
ہے روئی سفید اور پیسوں میں ڈهیر پالی''
(کستوری کالی ہوتی ہے، مگر بڑی گراں قدر اور بیش قیمت مگر روئی جع کہ سفید ہوتی ہے، بڑی سستی مل جاتی ہے اور چند پیسوں میں ڈهیر مل جاتی ہے)
اور سنیے؛
''آنکهوں کی پتلی کالی ہے نور کا وہ چشمہ،
اور آنکهہ کی سفیدی ہے نور سے وہ خالی''
بادشاه سلامت اب آپ ہی انصاف کیجیے کہ رنگ کالا اچها ہے یا نہیں؟؟ کالی کے یہ اشعار سن کر بادشاہ اور بهی زیادہ خوش ہوا اور پهر گوری کی طرف دیکها تو فورا بولی:
''کاغذ سفید ہیں سب قرآن پاک والے''
کالی نے جهٹ جواب دیا:
''اور ان پہ جو لکهے ہیں قرآں کے حرف کالے''
گوری نے پهر کہا کہ:
''میلاد کا جو دن ہے روشن وہ بالیقیں ہے''
کالی نے جهٹ جواب دیا کہ:
''معراج کی جو شب هے کالی هے یا نہیں ہے؟؟''
گوری بولی کہ:
''انصاف کیجیے گا، کچهہ سوچیے گا پیارے!
سورج سفید روشن، تارے سفید سارے''
کالی نے جواب دیا کہ:
''ہاں سوچیے گا آقا! ہیں آپ عقل والے،
کالا غلاف کعبہ، حضرت بلال کالے''
گوری کہنے لگی کہ
''رخ مصطفے ہے روشن دانتوں میں ہے اجالا''
کالی نے جواب دیا
''اور زلف ان کی کالی کملی کا رنگ کالا''
بادشاہ نے ان دونوں کے یہ علمی اشعار سن کر کہا. کہ مجهے لونڈی تو ایک درکار تهی مگر میں تم دونوں ہی کو خرید لیتا ہوں..!!
@HamariUrduPiyariUrdu
سیانے کہا کرتے تھے کہ ، ”تم اپنے اندر اپنے بچپن کو کبھی مرنے نہ دینا۔ اس طرح تم بوڑھے نہیں ھو گے. اگر تم اپنے بچپن کو اپنے اندر سنبھال کر نہ رکھ سکے تو پھر تمھیں بوڑھا ھونے سے کوئی روک نہ پائے گا“۔
شاید ھم سب کو ضرورت ھے کہ ھم سب اپنے اندر بچپن کی وہ خوبیاں اُجاگر کریں جو نفرت ، حسد اور اِس جیسی برائیوں سے پاک ھوتی ھیں۔ محبت بچپن کا خاصا ھے۔ معصوم شرارتیں اور بونگیاں ذھنی تندرستی کے لیے بہت ضروری ھے۔
”اشفاق احمد“
”زاویہ“ سے اقتباس
@HamariUrduPiyariUrdu
شاید ھم سب کو ضرورت ھے کہ ھم سب اپنے اندر بچپن کی وہ خوبیاں اُجاگر کریں جو نفرت ، حسد اور اِس جیسی برائیوں سے پاک ھوتی ھیں۔ محبت بچپن کا خاصا ھے۔ معصوم شرارتیں اور بونگیاں ذھنی تندرستی کے لیے بہت ضروری ھے۔
”اشفاق احمد“
”زاویہ“ سے اقتباس
@HamariUrduPiyariUrdu
تم دنیا میں ہر شخص سے جیت سکتے ہو مگر اس سے کبھی نہیں جیت سکتے جو تمہارے لیے جاں بوجھ کر ہار جائے۔
@HamariUrduPiyariUrdu
@HamariUrduPiyariUrdu
*بواسیر بادی اور خونی، علاج، وجوہات*
امراض خبیثہ مرض میں بواسیر بہت ہی تکلیف دہ مرض ہے۔ آج کل 50- 60 فیصد لوگ اس کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن شرمندگی کی وجہ کسی کو بتاتے نہیں، بواسیر کے خاتمے کے لئے نسخہ جات تو بتائے جاتے ہیں لیکن بواسیر پر تفصیل کے ساتھ عموماً کم لکھا جاتا ہے۔
بواسیر کی اقسام سے لے کر بواسیر کے علاج اور پرہیز تک لکھا جارہا ہے تا کہ جو لوگ اس بیماری کا شکار ہیں وہ اس سے فائدہ اٹھا کر بندہ ناچیز کو دعائیں دے سکیں۔
"آپ سے صرف دعاؤں کی گزارش ہے، آپ سب میرے لیے قابل عزت و احترام ہیں"
*۔۔۔۔ آغاز بواسیر ۔۔۔۔*
یہ مرض اچانک اس وقت نمودار ہوتا ہے جب اس سے حفظ ما تقدم کے امکانات ختم ہوچکے ہوتے ہیں۔ پیدائش مرض سے قبل علامات کچھ ملی جلی سی ہوتی ہیں۔
*مقام مقعد پر سوزش ، جلن اور تناؤ کا پایا جانا اس مرض کا آغاز ہوتا ہے*
*اسباب*
اس کا سبب وہ غلیظ اور فاسد سوداوی خون ہے جو حلقۂ مقعد کی باریک رگوں میں جمع ہو جاتا ہے اور مقعد کے عضلات اور غدد میں سوزش اور تعفن پیدا کر دیتا ہے جنہیں مسّے کہتے ہیں۔
*بواسیر کی اقسام*
اس مرض کی بنیادی طور پر دو اقسام ہیں۔
*(بادی اور خونی)*
بڑی آنت میں سوزش کی کیفیت پیدا ہونے با لخصوص آخری حصے میں ورم ہو جانے سے مقعد بھی متاثر ہو جاتا ہے، یوں مقعد کا منہ پھول کر مسے کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ اسے بادی بواسیر کہتے ہیں۔
خونی بواسیر میں مقعد سے خون رس کر براز کے ساتھ نکلنے لگتا ہے
جبکہ بادی بواسیر میں خون تو نہیں نکلتا البتہ تکلیف خونی بواسیر سے بھی زیادہ ہوتی ہے، کیونکہ مقعد کے منہ پر مسے نمودار ہونے سے رفع حاجت کے وقت انتہائی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
*۔۔۔۔۔ علامات ۔۔۔۔۔*
خونی اور بادی بواسیر کی علامات میں کچھ زیادہ فرق نہیں پایا جاتا۔
* بواسیر کی دونوں اقسام میں مریض شدید قبض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
* مقعد کے منہ پر تیز جلن اور خارش ہوتی ہے۔
*براز کے اخراج میں تنگی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے
* مریض کی بھوک ختم ہوجاتی ہے اور قوتِ ہاضمہ میں خرابی پیدا ہوکر تبخیر،تیزابیت اور گیس پیدا ہونے لگتی ہے۔
* براز کے مکمل طور پر اخراج نہ ہونے سے اپھارہ سا ہو کر پیٹ پھولا پھولا رہتا ہے۔ منہ سے بدبو آتی ہے۔
* چہرے کی رنگت زرد ہو جاتی ہے
* جسامت کمزور پڑ جاتی ہے۔
* اعضاء میں دکھن کا احساس پیدا ہوکر جوڑوں اور کمر میں درد ہونے لگتا ہے۔
نیند میں کمی اور مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہوکر طبیعت بے چینی کا شکار ہوجاتی ہے۔
*بواسیر کے اسباب*
بواسیرکے اسباب درج ذیل ہیں
* ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤ کے دفتری ماحول میں کام کرنے والے افراد کو بواسیر لاحق ہونے کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔
* صبح سے شام تک بیٹھ کر کام کرنے والے لوگ بھی اس مرض کا شکار بن سکتے ہیں۔
* بواسیر کا مرض لاحق ہونے میں بہت سے عوامل شامل ہوتے ہیں۔
* ان میں موٹاپا، گردے اور مثانے کی پتھری، امراضِ معدہ، امراضِ جگر، انتڑیوں کی بیماریاں، دل کے امراض، دائمی قبض، برائلر مرغی، ترش اور بادی اشیاء کا زیادہ استعمال، تیز جلاب آور ادویات کا مسلسل کھانا، سستی، کاہلی، خواتین میں دیگر اسباب کے ساتھ ساتھ بندشِ حیض اور دورانِ حمل بھی بواسیر کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
* منشیات، کولا مشروبات بیکری مصنوعات، بڑے گوشت کا تواتر سے استعمال، بیگن ، دال مسور، چائے اور سگریٹ نوشی کی کثرت بھی بواسیر کا باعث بنتا ہے۔
*بواسیر سے بچاؤ کےلئے ہدایات*
* موسم خواہ کوئی ہو پانی کے استعمال میں کمی نہ ہونے دیں، 8 سے 10گلاس پانی روزانہ کے معمول میں شامل رکھیں
* خالی پیٹ چائے اور سگریٹ کے استعمال سے اجتناب برتیں
* کچی سبزیوں کو بطورِ سلاد ہر موسم اور ہر کھانے میں لازمی شامل کریں
* گوشت ہمیشہ سبزیوں میں ملا کر پکائیں
* چاول کے شوقین خواتین و حضرات پلاؤ اور بریانی بناتے وقت تیز مصالحہ جات کی بجائے سبزیوں کی مقدار زیادہ رکھیں۔
* کھانے کے فوراََ بعد سونے اور لیٹنے کی عادت ترک کردیں۔
* کولا مشروبات کو دستر خوان سے دور رکھیں۔
*اصول علاج*
اس مرض کے علاج کے طریقے یا تدابیر ہیں درج ذیل ہیں۔
*1 ۔ اصلاح اعضائے ہضم*
*اعضائے ہضم مثلاً جگر ، معدہ اور آنتوں کی اصلاح کی جائے کیونکہ ان اعضاء کی اصلاح کے بغیر مکمل شفایابی ممکن نہیں اور بواسیر ان کے سوء مزاج کے بغیر ہو ہی نہیں سکتی۔*
*2۔ تحلیل مادۂ مرض*
*غدد اور جگر کی اصلاح کے بعد مادہ مرض کو تحلیل کردیا جائے جن کے لئے معتدل حمام، ورزش اور اعضائے اسفل کی مالش ایک بہترین تدبیر ہے۔*
*ان تدابیر پر عمل اس وقت کیا جائے جب مرض زیادہ شدت کی حالت میں دورہ کے ساتھ نہ ہورہا ہو لیکن اگر اس کا دورہ شروع ہو کر مرض اور جوبن پر ہو تو پھر ان تدابیر کو ہرگز اختیار نہیں کرنا چاہیے۔*
*3:_ مسوں کو احتیاط کے ساتھ عمل جراحی کے ذریعے کاٹ دیا جائے (لیکن یہ ہر مرتبہ کار گر نہیں ہوتا)*
*4:_ عمدہ غذائیں دی جائیں
@HamariUrduPiyariUrdu
امراض خبیثہ مرض میں بواسیر بہت ہی تکلیف دہ مرض ہے۔ آج کل 50- 60 فیصد لوگ اس کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن شرمندگی کی وجہ کسی کو بتاتے نہیں، بواسیر کے خاتمے کے لئے نسخہ جات تو بتائے جاتے ہیں لیکن بواسیر پر تفصیل کے ساتھ عموماً کم لکھا جاتا ہے۔
بواسیر کی اقسام سے لے کر بواسیر کے علاج اور پرہیز تک لکھا جارہا ہے تا کہ جو لوگ اس بیماری کا شکار ہیں وہ اس سے فائدہ اٹھا کر بندہ ناچیز کو دعائیں دے سکیں۔
"آپ سے صرف دعاؤں کی گزارش ہے، آپ سب میرے لیے قابل عزت و احترام ہیں"
*۔۔۔۔ آغاز بواسیر ۔۔۔۔*
یہ مرض اچانک اس وقت نمودار ہوتا ہے جب اس سے حفظ ما تقدم کے امکانات ختم ہوچکے ہوتے ہیں۔ پیدائش مرض سے قبل علامات کچھ ملی جلی سی ہوتی ہیں۔
*مقام مقعد پر سوزش ، جلن اور تناؤ کا پایا جانا اس مرض کا آغاز ہوتا ہے*
*اسباب*
اس کا سبب وہ غلیظ اور فاسد سوداوی خون ہے جو حلقۂ مقعد کی باریک رگوں میں جمع ہو جاتا ہے اور مقعد کے عضلات اور غدد میں سوزش اور تعفن پیدا کر دیتا ہے جنہیں مسّے کہتے ہیں۔
*بواسیر کی اقسام*
اس مرض کی بنیادی طور پر دو اقسام ہیں۔
*(بادی اور خونی)*
بڑی آنت میں سوزش کی کیفیت پیدا ہونے با لخصوص آخری حصے میں ورم ہو جانے سے مقعد بھی متاثر ہو جاتا ہے، یوں مقعد کا منہ پھول کر مسے کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ اسے بادی بواسیر کہتے ہیں۔
خونی بواسیر میں مقعد سے خون رس کر براز کے ساتھ نکلنے لگتا ہے
جبکہ بادی بواسیر میں خون تو نہیں نکلتا البتہ تکلیف خونی بواسیر سے بھی زیادہ ہوتی ہے، کیونکہ مقعد کے منہ پر مسے نمودار ہونے سے رفع حاجت کے وقت انتہائی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
*۔۔۔۔۔ علامات ۔۔۔۔۔*
خونی اور بادی بواسیر کی علامات میں کچھ زیادہ فرق نہیں پایا جاتا۔
* بواسیر کی دونوں اقسام میں مریض شدید قبض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
* مقعد کے منہ پر تیز جلن اور خارش ہوتی ہے۔
*براز کے اخراج میں تنگی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے
* مریض کی بھوک ختم ہوجاتی ہے اور قوتِ ہاضمہ میں خرابی پیدا ہوکر تبخیر،تیزابیت اور گیس پیدا ہونے لگتی ہے۔
* براز کے مکمل طور پر اخراج نہ ہونے سے اپھارہ سا ہو کر پیٹ پھولا پھولا رہتا ہے۔ منہ سے بدبو آتی ہے۔
* چہرے کی رنگت زرد ہو جاتی ہے
* جسامت کمزور پڑ جاتی ہے۔
* اعضاء میں دکھن کا احساس پیدا ہوکر جوڑوں اور کمر میں درد ہونے لگتا ہے۔
نیند میں کمی اور مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہوکر طبیعت بے چینی کا شکار ہوجاتی ہے۔
*بواسیر کے اسباب*
بواسیرکے اسباب درج ذیل ہیں
* ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤ کے دفتری ماحول میں کام کرنے والے افراد کو بواسیر لاحق ہونے کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔
* صبح سے شام تک بیٹھ کر کام کرنے والے لوگ بھی اس مرض کا شکار بن سکتے ہیں۔
* بواسیر کا مرض لاحق ہونے میں بہت سے عوامل شامل ہوتے ہیں۔
* ان میں موٹاپا، گردے اور مثانے کی پتھری، امراضِ معدہ، امراضِ جگر، انتڑیوں کی بیماریاں، دل کے امراض، دائمی قبض، برائلر مرغی، ترش اور بادی اشیاء کا زیادہ استعمال، تیز جلاب آور ادویات کا مسلسل کھانا، سستی، کاہلی، خواتین میں دیگر اسباب کے ساتھ ساتھ بندشِ حیض اور دورانِ حمل بھی بواسیر کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
* منشیات، کولا مشروبات بیکری مصنوعات، بڑے گوشت کا تواتر سے استعمال، بیگن ، دال مسور، چائے اور سگریٹ نوشی کی کثرت بھی بواسیر کا باعث بنتا ہے۔
*بواسیر سے بچاؤ کےلئے ہدایات*
* موسم خواہ کوئی ہو پانی کے استعمال میں کمی نہ ہونے دیں، 8 سے 10گلاس پانی روزانہ کے معمول میں شامل رکھیں
* خالی پیٹ چائے اور سگریٹ کے استعمال سے اجتناب برتیں
* کچی سبزیوں کو بطورِ سلاد ہر موسم اور ہر کھانے میں لازمی شامل کریں
* گوشت ہمیشہ سبزیوں میں ملا کر پکائیں
* چاول کے شوقین خواتین و حضرات پلاؤ اور بریانی بناتے وقت تیز مصالحہ جات کی بجائے سبزیوں کی مقدار زیادہ رکھیں۔
* کھانے کے فوراََ بعد سونے اور لیٹنے کی عادت ترک کردیں۔
* کولا مشروبات کو دستر خوان سے دور رکھیں۔
*اصول علاج*
اس مرض کے علاج کے طریقے یا تدابیر ہیں درج ذیل ہیں۔
*1 ۔ اصلاح اعضائے ہضم*
*اعضائے ہضم مثلاً جگر ، معدہ اور آنتوں کی اصلاح کی جائے کیونکہ ان اعضاء کی اصلاح کے بغیر مکمل شفایابی ممکن نہیں اور بواسیر ان کے سوء مزاج کے بغیر ہو ہی نہیں سکتی۔*
*2۔ تحلیل مادۂ مرض*
*غدد اور جگر کی اصلاح کے بعد مادہ مرض کو تحلیل کردیا جائے جن کے لئے معتدل حمام، ورزش اور اعضائے اسفل کی مالش ایک بہترین تدبیر ہے۔*
*ان تدابیر پر عمل اس وقت کیا جائے جب مرض زیادہ شدت کی حالت میں دورہ کے ساتھ نہ ہورہا ہو لیکن اگر اس کا دورہ شروع ہو کر مرض اور جوبن پر ہو تو پھر ان تدابیر کو ہرگز اختیار نہیں کرنا چاہیے۔*
*3:_ مسوں کو احتیاط کے ساتھ عمل جراحی کے ذریعے کاٹ دیا جائے (لیکن یہ ہر مرتبہ کار گر نہیں ہوتا)*
*4:_ عمدہ غذائیں دی جائیں
@HamariUrduPiyariUrdu
Forwarded from ✺ قَالَ اللّٰهُ وَقَالَ رَسُولُ اللّٰهِ ﷺ ✺
🟢 WhatsApp Channel 🟢
💙 الحمدللہ اس #واٹس_اپ چینل میں روزانہ باحوالہ تحریری احادیثِ مبارکہ شیئر کی جاتیں ہیں
💙Join us by WhatsApp👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va9wrku4SpkFtzfLz204
💙 الحمدللہ اس #واٹس_اپ چینل میں روزانہ باحوالہ تحریری احادیثِ مبارکہ شیئر کی جاتیں ہیں
💙Join us by WhatsApp👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va9wrku4SpkFtzfLz204
بہت سے لوگ، خاص طور پر نوجوان، اس سوچ کا شکار ہوتے ہیں کہ کام کریں گے تو بڑا کریں گے، نوکری کریں گے تو بڑی کریں گی، آغاز ہو گا تو گھومنے والی کرسی سے ہو گا، پہلی کمائی آئے گی تو ایک دو لاکھ سے کم نہیں ہو گی اور بس وہ انھی باتوں میں غوطے لگاتے رہتے ہیں اور بستر توڑتے رہتے ہیں۔ اپنے قیمتی ہفتے، مہینے اور سال ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ آپ کچھ کریں، بستر سے اٹھیں، گھر سے نکلیں، کوئی کام کریں اور پھر ایک کام سے دوسرا اور دوسرے سے تیسرا نکلتا رہے گا۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ کوئی کام معمولی نہیں ہوتا۔ ہر وہ کام عظیم ہے جس سے کوئی حلال رزق کما رہا ہے اور پھر ایک ویلے، نکمے اور سست شخص سے بہتر ہے وہ شخص جو کوئی کام کر رہا ہے۔ فارغ مت رہیں۔ چھوٹے کاموں سے آغاز کریں۔
*تلخ لہجہ گہری تکلیف میں ڈال سکتا ہے💔*
جسمانی اذیت کے ساتھ تو انسان جی سکتا ہے مگر ذہنی اذیت انسان کو جیتے جی مار دیتی ہے.
جسم پر جب چوٹ لگتی ہے تو ایک بار لگتی ہے اور ایک دورانیے کے بعد اس کی تکلیف ختم ہو جاتی ہے مگر جو چوٹ ہمارے ذہن، سوچ، خیالات اور نفسیات پر لگتی ہے اس کا دورانیہ بہت طویل ہوتا ہے.
کیونکہ اس کیفیت میں انسان کے ذہن پر گہرے نقش پڑتے ہیں جیسے کسی نے پتھر کو تراش تراش کر اس میں رنگ بھرے ہوں اور بعد میں علم ہو کہ در حقیقت رنگ کی جگہ زہر بھرا گیا تھا جو نس نس میں بہنے لگا ہے.
اپنی عارضی تسکین کی خاطر کبھی بھی کسی کو مستقل تکلیف میں مت ڈالا کریں، اپنے رویوں اور لہجوں کو پرکھا کریں، لہجے شفا بھی ہیں اور لا علاج بیماریوں کا سبب بھی بنتے ہیں.
اپنے لہجے کو تلخ مت بنائیں، آپ کا تلخ لہجہ کسی کو گہری تکلیف میں ڈال سکتا ہے.
@HamariUrduPiyariUrdu
جسمانی اذیت کے ساتھ تو انسان جی سکتا ہے مگر ذہنی اذیت انسان کو جیتے جی مار دیتی ہے.
جسم پر جب چوٹ لگتی ہے تو ایک بار لگتی ہے اور ایک دورانیے کے بعد اس کی تکلیف ختم ہو جاتی ہے مگر جو چوٹ ہمارے ذہن، سوچ، خیالات اور نفسیات پر لگتی ہے اس کا دورانیہ بہت طویل ہوتا ہے.
کیونکہ اس کیفیت میں انسان کے ذہن پر گہرے نقش پڑتے ہیں جیسے کسی نے پتھر کو تراش تراش کر اس میں رنگ بھرے ہوں اور بعد میں علم ہو کہ در حقیقت رنگ کی جگہ زہر بھرا گیا تھا جو نس نس میں بہنے لگا ہے.
اپنی عارضی تسکین کی خاطر کبھی بھی کسی کو مستقل تکلیف میں مت ڈالا کریں، اپنے رویوں اور لہجوں کو پرکھا کریں، لہجے شفا بھی ہیں اور لا علاج بیماریوں کا سبب بھی بنتے ہیں.
اپنے لہجے کو تلخ مت بنائیں، آپ کا تلخ لہجہ کسی کو گہری تکلیف میں ڈال سکتا ہے.
@HamariUrduPiyariUrdu