✺ ہماری اردو پیاری اردو ✺
1.04K subscribers
101 photos
2 files
190 links
مطالعہ کا ذوق رکھنے والوں کیلئے انمول تحفہ اصلاح اعمال، حکایات و واقعات،سیرت و تذکرہ صالحین، عبرت انگیز نصیحتیں، حمد اور نعتیہ اشعار ، انمول تحریری پیغامات پڑھنے اور ان موضوعات سے متعلق مستند، علمی و تحقیقی مواد حاصل کرنے کیلئے جوائن کیجئے
👇👇👇
Download Telegram
https://www.facebook.com/463816663954837/posts/897839987219167/
#Copied
" اپنی سی وی ( CV) میں یہ باتیں لکھنے سے گریز کریں"
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ ایشیائی ممالک میں ملازمت کا حصول سفارش یا رشوت کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا ہے صحیح بھی ہو مگر نجی کمپنیوں میں اکثر اہلیت کی بنیاد پر ہی کسی فرد کو بھرتی کیا جاتا ہے۔
اور اگر بات اہلیت کی ہو تو سب سے پہلی چیز ملازمت کے کسی امیدوار کو فائدہ پہنچاتی ہے وہ اس کی درخواست یا سی وی ہوتی ہے جو کمپنی کی انتظامیہ کے سامنے پہلا تاثر قائم کرتی ہے۔
تو اگر آپ اس ابتدائی آزمائش میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو آپ ممکن حد تک بہترین سی وی کو ہی تیار کرنا چاہئے۔
اس حوالے سے مختلف ماہرین کسی بہترین سی وی میں متعدد باتوں کو شامل نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو درج ذیل ہیں۔

مقصد (objective)

اگر آپ کسی جگہ درخواست دیتے ہیں تو یہ واضح ہے کہ آپ ملازمت کے خواہشمند ہیں تو اس معروضی ابتدائیے کی ضرورت نہیں، تاہم اگر آپ کسی شعبے سے نکل کر بالکل مختلف فیلڈ کا حصہ بننا چارہ ہو تو یہ مختصر سمری ضرور شامل کرسکتے ہیں۔

غیر متعلقہ ملازمت کا تجربہ

ہوسکتا ہے آپ اسکول میں پڑھاتے رہے ہو یا کسی جگہ انتظامی عہدے پر کام کرچکے ہوں مگر کسی مختلف شعبے میں ملازمت کے حصول کے دوران اس قسم کے ماضی کے دفتری تجربے کو نہ لکھنا ہی زیادہ بہتر ہوتا ہے کیونکہ وہ غیرمتعلقہ نظر آتا ہے۔ اس چیز کو اسی وقت شامل کیا جانا چاہئے جب یہ واقعی جس پوسٹ کے لیے درخواست دے رہے ہو، اس کے لیے اضافی صلاحیت کا اظہار کرتی ہو۔

ذاتی معلومات

اپنی ازدواجی حیثیت، مذہبی ترجیح وغیرہ کو سی وی کا حصہ نہیں بنانا چاہئے۔ یہ ماضی میں تو ایک اہم عنصر تھا مگر موجودہ عہد میں انہیں شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

آپ کے مشغلے

اس چیز کی کوئی پروا نہیں کرتا، اگر وہ آپ کی ملازمت سے متعلق نہیں جس کے لیے درخواست دے رہے تو اپنے مشغلوں کا ذکر کرنا جگہ اور اس کمپنی کے وقت کے ضیاع سے زیادہ کچھ نہیں۔

سفید جھوٹ

دو ہزار ہائرنگ منیجرز میں ہونے والے سروے میں سی وی میں سب سے بڑی غلطیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو سفید یا واضح جھوٹ سب سے اوپر رہے۔ ایسے جھوٹ جن کو پڑھ کر ہی اندازہ ہوجائے کہ ایسا ہو نہیں سکتا وہ اس امیدوار کا تاثر منفی پیش کرتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ وہ اس ملازمت کے لیے سوفیصد حد تک نااہل ہے۔ امیدواروں کو ایسی ہی صلاحیتوں کا ذکر کرنا چاہئے جو وہ کرسکتے ہو نہ کہ ایسی چیزیں بتائیں جو ان میں ہو ہی نہیں۔

آپ کی عمر

کیرئیر ماہرین کے مطابق اگر آپ کسی پوزیشن پر اپنی عمر کی وجہ سے امتیازی سلوک سے بچنا چاہتے ہیں تو سی وی میں ڈگریوں کی تاریخ کو ہٹا دیں۔

بہت زیادہ ٹیکسٹ

اگر تو آپ ایک ہی صفحے میں سب کچھ چھوٹے فونٹ کے ساتھ فٹ کردیتے ہیں تو یہ ماہرین کی نظر میں ایک ' بے مثال ناکامی' ہے، ان کا کہنا ہے کہ سی وی کے جملوں کے درمیان اسپیس ہونا چاہئے تاکہ کمپنی اسے صحیح طرح پڑھ سکے۔

ریفرنسز

اگر کمپنی انتظامیہ کو ضرورت ہو گی تو وہ آپ کو خود ہی کہہ دے گی، اگر آپ سی وی کے اختتام پر لکھتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ریفرنسز فراہم کریں گے تو آپ ایک قیمتی لائن کو ضائع کررہے ہوتے ہیں کیونکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔

بے ربط ترتیب

سی وی کی ترتیب یا فارمیٹ مواد جتنا ہی اہم ہوتا ہے، بہترین فارمیٹ وہ ہوتا ہے جو ہائرنگ منیجرز کے لیے آپ کی سی وی کو اسکین کرنا آسان بنادے اور وہ آسانی سے آپ کی قابلیت اور کیرئیر کے مقاصد کو دیکھ لیں۔ ایک بار جو فارمیٹ منتخب کرلیں تو اس پر قائم رہیں۔

ضمیر متکلم

آپ کی سی وی ایسے الفاظ جیسے ' میں' یا 'میرے' وغیرہ شامل نہیں ہونے چاہئے، کبھی بھی سی وی میں ضمیر متکلم اور تیسرے فرد کے الفاظ کو شامل نہیں کرنا چاہئے، یہ سب کو معلوم ہوتا ہے کہ سی وی میں جو کچھ بھی ہوگا وہ آپ کے اور آپ کے تجربات کے بارے میں ہوگا۔

سابق ملازمت کے زمانہ حال کے الفاظ کا استعمال

اپنے ماضی کے ملازمت کے تجربے کو زمانہ حال یا Present tense میں بیان نہ کریں، آپ کی موجودہ ملازمت کو ہی اس میں تحریر کیا جانا چاہئے۔

کوئی بھی غیر ضروری لفظ

ماہرین کے مطابق ایسی کوئی وجہ نہیں جو لفظ فون یا ای میل کے الفاظ کو شامل کرنے جواز ثابت کرتی ہے، بس فون نمبر اور ای میل ایڈریس لکھ دینا کافی ہے۔

ذاتی ای میل

اگر آپ کوئی پرانا ای میل ایڈریس استعمال کررہے ہیں تو سی وی کے لیے کسی نئے ای میل کو بنالیں کیونکہ اس میں ایک سے دو منٹ لگتے ہیں اور یہ ہوتے بھی مفت ہیں۔

ہیڈر، فوٹر، ٹیبل، تصاویر یا چارٹ

بہترین ترتیب دیئے گئے ہیڈر اور فوٹر پروفیشنل نظر آسکتے ہیں، جبکہ اچھے ٹیبلز، تصاویر یا چارٹ آپ کی ساکھ بڑھا سکتے ہیں مگر یہ اکثر یہ بھرتی کرنے والے لوگوں کو الجھن کا شکار بھی کردیتے ہیں کیونکہ وہ اس طریقہ کار کے عادی نہیں ہوتے۔

اپنی موجودہ ملازمت کی کانٹیکٹ انفارمیشن

یہ نہ صرف خطرناک بلکہ احمقانہ اقدام ہوتا ہے، کیا آپ پسند کریں
#Copied

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دو بیٹے تھے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام۔ حضرت اسحاق کے بھی دو بیٹے تھے ایک حضرت یعقوب علیہ السلام اور ایک حضرت عیسو۔ عیسو پیغمبر نہیں تھے جبکہ حضرت یعقوب علیہ السلام پیغمبر تھے۔ حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹے تھے جن میں سے ایک کا نام "یہودہ" تھا۔ "یہودی" کا لفظ اسی سے ہے۔ دراصل حضرت عیسی علیہ السلام تک جتنے بھی پیغمبر آئے وہ سارے کے سارے حضرت یعقوب علیہ السلام کی اولاد سے تھے اور حضرت یعقوب کا لقب تھا "اسرائیل"۔ اسرائیل کا مطلب ہے اللہ کا بندہ۔ یہی بنی اسرائیل یعنی اسرائیل کی اولاد "یہودی" کہلائے۔ ان کا مذہب اسلام ہی تھا بنی اسرائیل جب بھی دین کے معاملے میں انحراف کا شکار ہوئے اللہ نے اپنے پیغمبر بھیجے۔ چنانچہ حضرت اسحاق، حضرت یعقوب، حضرت یوسف، حضرت موسی، حضرت ہارون، حضرت داؤد، حضرت سلیمان، حضرت دانیال، حضرت عزیر، حضرت یحیی، حضرت زکریا علیہم السلام سب بنی اسرائیل ہی کے نبی تھے اور یہودی ان سب انبیاء کو مانتے ہیں۔ البتہ وہ بنی اسرائیل کے آخری پیغمبر حضرت عیسی علیہ السلام اور تمام پیغمبروں کے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں مانتے۔ اور ابھی تک آخری پیغمبر کے انتظار میں ہیں۔ وہ آخری نجات دہندہ کی پیش گوئی آسمانی کتاب میں پاتے ہیں وہ نبی اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں۔ اس طرح یہودی تورات (Old Testament) کے تمام آسمانی صحائف کو اللہ کی طرف سے نازل شدہ مانتے ہیں لیکن انجیل اور قرآن کو نہیں مانتے۔